وفاقی حکومت نے مزید ٹیکس لگانے پر غور شروع کردیا۔

وفاقی حکومت اپنے معاشی ترقی کے منصوبے میں ٹیکس کے ڈھانچے میں اہم تبدیلیوں پر غور کر رہی ہے، خاص طور پر خوردہ، زراعت اور رئیل اسٹیٹ جیسے شعبوں پر توجہ دی جا رہی ہے۔ مزید برآں، اس منصوبے میں منقولہ اثاثوں پر ویلتھ ٹیکس کا تعارف بھی شامل ہے۔
یہ مجوزہ نظرثانی وزارت خزانہ کی ستمبر 2023 کی اقتصادی اپ ڈیٹ اور آؤٹ لک رپورٹ میں بیان کی گئی تھی۔ معاشی بحالی کی کوششوں کو بنیاد بنانا وہ حکمت عملی ہیں جن کا مقصد محصولات کو بڑھانا ہے، جس میں نہ صرف ٹیکس ایڈجسٹمنٹ بلکہ خوراک اور ادویات جیسے ضروری شعبوں کو ٹیکس کی چھوٹ پر پابندی بھی شامل ہے۔
سرکاری اخراجات کو ہموار کرنے کے لیے، اس منصوبے میں کفایت شعاری کے اقدامات اور سبسڈیز اور گرانٹس کا جائزہ بھی شامل ہے۔ مزید برآں، حکومت ترقیاتی منصوبے کی جانچ پڑتال اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کے اقدامات کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔ سہ ماہی بجٹ کے اہداف اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ائی ایم ایف کے ساتھ معاہدوں کی تعمیل، ٹیکس کی وصولی اور قرض کے انتظام جیسے پہلوؤں کو شامل کرنا، ایک ترجیح ہوگی۔